Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

دل کو چوٹ پہنچانے والا قصہ (عرفان، چناب نگر)

ماہنامہ عبقری - نومبر 2010ء

کہتے ہیں کہ اورنگ زیب عالمگیر کے پاس ایک بہروپیا آتا تھا‘ وہ مختلف روپ بدل کر آتا تھا۔ اورنگ زیب اس کو پہچان لیتے‘ وہ فوراً کہہ دیتے کہ تو فلاں ہے، میں جانتا ہوں۔ وہ ناکام رہتا، پھر دوسرا بھیس بدل کرآتا پھر وہ تاڑ جاتے اور کہتے میں نے پہچان لیا ۔ بہروپیا عاجز آگیا، آخر میں کچھ دنوں تک خاموشی رہی، ایک عرصہ تک وہ بادشاہ کے سامنے نہیں آیا، سال دو سال کے بعد شہر میں یہ افواہ گرم ہوئی کہ کوئی بزرگ آئے ہوئے ہیں چلہ کھینچے ہوئے ہیں، بہت مشکل سے لوگوں سے ملتے ہیں۔ بادشاہ حضرت مجدد الف ثانی رحمة اللہ تعالیٰ کی تحریک کے مکتب کے پروردہ تھے، اور ان کو اتباع سنت کا خاص اہتمام تھا۔وہ اتنی جلدی کسی کے معتقد ہونے والے نہیں تھے۔ انہوں نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ ان کے اراکین دربار نے کئی بار عرض کیا کبھی جہاں پناہ بھی تشریف لے چلیں اور بزرگ کی زیارت کریں اور ان کی دعا لیں، انہوں نے ٹال دیا دو چار مرتبہ کہنے کے بعد بادشاہ نے فرمایا کہ اچھا بھئی چلو کیا حرج ہے‘ اگر خدا کا کوئی مخلص بندہ ہے اورخلوت گزیں ہے تو اس کی زیارت سے فائدہ ہی ہو گا‘ بادشاہ تشریف لے گئے اور دعا کی درخواست کی اور ہدیہ پیش کیا، درویش نے لینے سے معذرت کی۔ بادشاہ وہاں سے رخصت ہوئے تو درویش کھڑے ہوگئے اور آداب بجا لائے‘ فرشی سلام کیا اور کہا کہ جہاں پناہ! مجھے نہیں پہچان سکے، میں وہی بہروپیا ہوں جو کئی بار آیا اور سرکار پر میری قلعی کھل گئی‘ بادشاہ نے اقرار کیا‘ کہا بھائی بات تو ٹھیک ہے‘ میں اب کے نہیں پہچان سکا لیکن یہ بتاﺅ کہ میں نے جب تمہیں اتنی بڑی رقم پیش کی جس کےلئے تم یہ سب کمالات دکھاتے تھے، تو تم نے کیوں نہیں قبول کی؟ اس نے کہا سرکار میں نے جن کا بھیس بدلا تھا ان کا یہ شیوہ نہیں، جب میں ان کے نام پر بیٹھا اور میں نے ان کا کردار ادا کرنے کا بیڑا اٹھایا تو پھر مجھے شرم آئی کہ میں جن کی نقل کررہا ہوں‘ ان کا یہ طرز نہیں کہ وہ بادشاہ کی رقم قبول کریں، اس لیے میں نے نہیں قبول کیا۔ اس واقعہ سے دل و دماغ کو ایک چوٹ لگتی ہے کہ ایک بہروپیا یہ کہہ سکتا ہے‘ تو صاحب دعوت انبیاءعلیہم السلام کی دعوت قبول کرکے ان کا مزاج اختیار نہ کریں، یہ بڑے ستم کی بات ہے۔ میں نے یہ لطیفہ تفریح طبع کیلئے نہیں بلکہ ایک حقیقت کو ذرا آسان طریقہ پر نشین کرنے کیلئے سنایا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 843 reviews.